چالاک لومڑی کی کہانی حصہ اول: جنگل کی چالاک باسی گہرے اور سرسبز جنگل میں ایک چالاک لومڑی رہتی تھی، جس کا نام نورا تھا۔ نورا اپنی ذہانت اور چالاکی کی وجہ سے پورے جنگل میں مشہور تھی۔ وہ صرف اپنے تیز دماغ پر بھروسہ کرتی اور ہمیشہ کوئی نہ کوئی ترکیب سوچ کر اپنا الو سیدھا کر لیتی۔ ایک دن، جب سردی کی آمد آمد تھی، جنگل کے تمام جانور سردیوں کے لیے خوراک اکٹھی کر رہے تھے۔ ہر کوئی اپنے لیے محفوظ ٹھکانے بنا رہا تھا۔ لیکن نورا نے ابھی تک کوئی خوراک جمع نہیں کی تھی کیونکہ اسے یقین تھا کہ وہ اپنی چالاکی سے کسی نہ کسی کا بندوبست کر لے گی۔ حصہ دوم: کوے کو بےوقوف بنانا نورا کو پتہ چلا کہ ایک بڑے درخت پر ایک کالا کوا رہتا ہے، جسے کھانے کی بہت حرص تھی۔ ایک دن، وہ دیکھتی ہے کہ کوا اپنی چونچ میں تازہ اور مزیدار روٹی کا ایک ٹکڑا لے کر آیا ہے۔ لومڑی کے منہ میں پانی بھر آیا، اور اس نے فوراً ایک چالاکی سوچی۔ نورا درخت کے نیچے جا کر خوشامد بھری آواز میں بولی، "سبحان اللہ! میں نے اتنی خوبصورت آواز والا پرندہ کبھی نہیں دیکھا۔ کوا بھائی، آپ کی آواز تو یقیناً بہت سریلی ہوگی۔ کاش میں آپ کا گانا سن سکتی!" کوا، جو اپنی تعریف سن کر خوش ہو گیا تھا، غرور میں آ کر زور سے کائیں کائیں کرنے لگا۔ جیسے ہی اس نے اپنی چونچ کھولی، روٹی نیچے گر گئی۔ لومڑی نے جھپٹ کر روٹی اٹھا لی اور خوشی سے بھاگ گئی۔ حصہ سوم: کسان کی مرغیاں ابھی زیادہ دن نہیں گزرے تھے کہ لومڑی کو پھر بھوک لگنے لگی۔ اس نے جنگل کے قریب ایک کسان کے کھیت میں بہت سی مرغیاں دیکھی۔ لیکن کسان بہت ہوشیار تھا اور اس نے مرغیوں کو ایک مضبوط باڑے میں بند کر رکھا تھا۔ نورا نے ایک اور چالاکی سوچی۔ وہ کسان کے دروازے پر جا کر رونے لگی، "اے مہربان انسان! میں بہت بیمار ہوں، مجھے کھانے کے لیے کچھ دو ورنہ میں مر جاؤں گی!" کسان نرم دل تھا، اس نے سوچا کہ شاید لومڑی واقعی مصیبت میں ہے۔ اس نے دروازہ کھولا، لیکن جیسے ہی وہ اندر گیا، لومڑی فوراً مرغیوں کے باڑے کی طرف بھاگی، ایک موٹی تازی مرغی پکڑی اور تیزی سے جنگل میں غائب ہو گئی۔ حصہ چہارم: چالاکی کا انجام نورا کی چالاکیاں دن بہ دن بڑھتی جا رہی تھیں، لیکن اس کی عادتیں خطرناک بھی ہو رہی تھیں۔ جنگل کے دوسرے جانور اس سے تنگ آ چکے تھے۔ آخر ایک دن، انہوں نے مل کر ایک منصوبہ بنایا تاکہ نورا کو سبق سکھایا جا سکے۔ ایک دن، ایک بھاری بھرکم ریچھ جنگل میں آیا اور اس نے اعلان کیا، "جو بھی مجھے ایک شاندار دعوت دے گا، میں اسے خزانے کا راستہ بتاؤں گا!" نورا نے فوراً سوچا کہ اگر وہ ریچھ کو اچھی دعوت دے دے تو شاید اسے کوئی خفیہ خزانہ ہاتھ آ جائے۔ اس نے جنگل کے مختلف جانوروں کو چالاکی سے دھوکہ دے کر کھانے پینے کی چیزیں اکٹھی کیں اور ایک شاندار دعوت کا اہتمام کیا۔ ریچھ نے کھانے کے بعد کہا، "لومڑی بہن! خزانہ ایک غار میں چھپا ہے، لیکن دروازہ جادوئی ہے۔ اسے کھولنے کے لیے تمہیں اپنی دم کا ایک بال نکال کر زمین پر رکھنا ہوگا!" نورا فوراً غار کی طرف دوڑ پڑی۔ جیسے ہی اس نے دم کا بال نکال کر زمین پر رکھا، اچانک دوسرے جانور جھاڑیوں سے نکل آئے اور اس کا راستہ روک لیا۔ "اب تمہیں ہماری چیزیں واپس کرنی ہوں گی، ورنہ ہم تمہیں جنگل سے نکال دیں گے!" بندر نے غصے سے کہا۔ لومڑی کو اپنی غلطی کا احساس ہو گیا۔ اس نے سب سے معافی مانگی اور وعدہ کیا کہ آئندہ وہ کسی کو دھوکہ نہیں دے گی۔ نتیجہ چالاکی اچھی چیز ہے، لیکن اگر اسے حد سے زیادہ استعمال کیا جائے تو ایک دن وہی چالاکی آپ کے خلاف جا سکتی ہے۔ نورا نے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھا اور آئندہ ایمانداری سے زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا۔ With Dream Machine AI